سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو دو آدمی کے بدلے فدیہ لے کر چھوڑ دیا (یعنی ایک کافر کو دو مسلمان قیدیوں کے عوض چھوڑ دیا)۔
وضاحت: (تشریح حدیث 2501) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اسیرانِ جنگ کا تبادلہ درست ہے، اور جمہور علماء کی یہی رائے ہے، لیکن امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک تبادلہ درست نہیں، ان کی رائے میں قیدی کو مار ڈالنا یا غلام بنا لینا چاہیے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأبو قلابة هو: عبد الله بن زيد وأبو المهلب هو: عمرو بن معاوية، [مكتبه الشامله نمبر: 2509]» اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن حبان 4391]، [الحميدي 851]۔ امام مسلم نے اپنی صحیح میں اس قیدی کا قصہ مفصل بیان کیا ہے۔ دیکھئے: [صحيح مسلم 1641]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وأبو قلابة هو: عبد الله بن زيد وأبو المهلب هو: عمرو بن معاوية