(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا احمد بن عبد الله، حدثنا ليث بن سعد، عن ابي الزبير، عن جابر بن عبد الله، انه قال: "كنا يوم الحديبية الفا واربع مائة، فبايعناه وعمر آخذ بيده تحت الشجرة وهي: سمرة، وقال: بايعناه على ان لا نفر، ولم نبايعه على الموت".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ قَالَ: "كُنَّا يَوْمَ الْحُدَيْبِيَةِ أَلْفًا وَأَرْبَعَ مِائَةٍ، فَبَايَعْنَاهُ وَعُمَرُ آخِذٌ بِيَدِهِ تَحْتَ الشَّجَرَةِ وَهِيَ: سَمُرَةٌ، وَقَالَ: بَايَعْنَاهُ عَلَى أَنْ لَا نَفِرّ، وَلَمْ نُبَايِعْهُ عَلَى الْمَوْتِ".
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: حدیبیہ کے موقع پر ہم ایک ہزار چار سو آدمی تھے۔ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ تھامے ہوئے درخت کے (سایہ) تلے تھے، وہ سمرہ تھا (جنگلی درخت جو ریگستان میں ہوتا ہے اور غالباً اس کو کیکر کا درخت کہتے ہیں) ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے نہ بھاگنے کی بیعت کی ہے، مرنے کی بیعت نہیں کی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2498]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1856]، [بخاري جزء منه 4154]، [أبويعلی 1838]، [ابن حبان 4875]، [الحميدي 1312]