سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
دیت کے مسائل
15. باب في دِيَةِ الأَصَابِعِ:
15. انگلیوں کی دیت کا بیان
حدیث نمبر: 2406
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو الوليد، حدثنا شعبة، عن غالب التمار، عن مسروق بن اوس، عن ابي موسى الاشعري، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "الاصابع سواء"، قال: فقلت: عشر عشر؟، قال:"نعم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ غَالِبٍ التَّمَّارِ، عَنْ مَسْرُوقِ بْنِ أَوْسٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "الْأَصَابِعُ سَوَاءٌ"، قَالَ: فَقُلْتُ: عَشْرٌ عَشْرٌ؟، قَالَ:"نَعَمْ".
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انگلیاں سب برابر ہیں۔ سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا: (ہر انگلی پر) دس ہیں۔ فرمایا: ہاں۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2405)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ہاتھ اور پیر کی سب انگلیوں کی دیت دس دس اونٹ ہے، ہر انگلی پر دیت کا دسواں حصہ، اگر کوئی کسی کی دسوں انگلیاں کاٹ دے تو پوری دیت لازم ہوگی۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بھی مروی ہے کہ ہاتھ کی انگلیاں اور پاؤں کی انگلیاں سب برابر ہیں، اور ہر انگلی میں دس اونٹ ہیں، جیسا کہ آگے آ رہا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد مسروق بن أوس، [مكتبه الشامله نمبر: 2414]»
اس روایت کی سند جید قابلِ احتجاج ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 4557]، [نسائي 4860]، [ابن ماجه 2654]، [أبويعلی 7334]، [ابن حبان 6013]، [الموارد 1527]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد مسروق بن أوس


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.