(حديث مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، حدثنا جرير، وابو معاوية، عن الاعمش، عن ابي ظبيان، عن ابن عباس رضي الله عنه، قال: اتى رجل من بني عامر رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "الا اريك آية"، قال: بلى، قال:"فاذهب فادع تلك النخلة"، فدعاها فجاءت تنقز بين يديه، قال: قل لها ترجع، قال لها رسول الله صلى الله عليه وسلم:"ارجعي"، فرجعت حتى عادت إلى مكانها، فقال: يا بني عامر، ما رايت رجلا كاليوم اسحر منه!.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي ظَبْيَانَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: أَتَى رَجُلٌ مِنْ بَنِي عَامِرٍ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "أَلَا أُرِيكَ آيَةً"، قَالَ: بَلَى، قَالَ:"فَاذْهَبْ فَادْعُ تِلْكَ النَّخْلَةَ"، فَدَعَاهَا فَجَاءَتْ تَنْقُزُ بَيْنَ يَدَيْهِ، قَالَ: قُلْ لَهَا تَرْجِعْ، قَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"ارْجِعِي"، فَرَجَعَتْ حَتَّى عَادَتْ إِلَى مَكَانِهَا، فَقَالَ: يَا بَنِي عَامِرٍ، مَا رَأَيْتُ رَجُلًا كَالْيَوْمِ أَسْحَرَ مِنْهُ!.
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ بنوعامر کا ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہیں ایک نشانی دکھاؤں؟“ اس نے کہا دکھائیے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: ”جاؤ اس کھجور کے درخت کو بلاؤ“، چنانچہ وہ شخص گیا اور اس درخت کو بلایا تو وہ (درخت) ان سے آگے آگے کودتا ہوا چلا آیا، اس شخص نے کہا (اس سے کہئے) لوٹ جائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوٹ جاؤ“، چنانچہ وہ درخت اپنی جگہ واپس چلا گیا تو بنوعامر کے اس آدمی نے کہا: اے بنی عامر میں نے آج تک ان سے بڑا جادوگر دیکھا ہی نہیں۔
وضاحت: (تشریح حدیث 24) ❀ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ کہ درخت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتے اور حکم بجا لاتے ہیں۔ کفار و مشرکین کا عناد کہ اطاعت و صداقت قبول کرنے کے بجائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جادوگر گردانتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 24]» اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسند أحمد 223/1]، [ترمذي 3632]، [معجم كبير 12622]، [مستدرك حاكم 620/2]