(حديث مرفوع) اخبرنا سليمان بن حرب، حدثنا حماد بن زيد، عن ايوب، عن ابي الخليل، عن عبد الله بن الحارث، عن ام الفضل: ان رجلا اتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، إني قد تزوجت امراة وعندي اخرى، فزعمت الاولى انها ارضعت الحدثى، فقال: "لا تحرم الإملاجة ولا الإملاجتان".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي الْخَلِيلِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ: أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي قَدْ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً وَعِنْدِي أُخْرَى، فَزَعَمَتِ الْأُولَى أَنَّهَا أَرْضَعَتِ الْحُدْثَى، فَقَالَ: "لَا تُحَرِّمُ الْإِمْلَاجَةُ وَلَا الْإِمْلَاجَتَانِ".
سیدہ ام الفضل رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک صحابی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! میں نے ایک عورت سے شادی کی اور میرے پاس دوسری بیوی بھی تھی، تو اس پہلی بیوی نے کہا کہ میں نے اس نئی دلہن کو ایک یا دو بار دودھ چوسایا ہے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک بار یا دو بار چوسانے سے حرمت نہیں ہوتی۔“
تخریج الحدیث: «، [مكتبه الشامله نمبر: 2298]» اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1451]، [نسائي 3308]، [أبويعلی 7072]