سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
نکاح کے مسائل
34. باب النَّهْيِ عَنْ ضَرْبِ النِّسَاءِ:
34. عورتوں، بیویوں کو مارنے کا بیان
حدیث نمبر: 2256
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن احمد بن ابي خلف، حدثنا سفيان، عن الزهري، عن عبيد الله بن عبد الله، عن إياس بن عبد الله بن ابي ذباب، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا تضربوا إماء الله"، فجاء عمر بن الخطاب إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: قد ذئرن على ازواجهن، فرخص لهم، في ضربهن، فاطاف بآل رسول الله صلى الله عليه وسلم نساء كثير يشكون ازواجهن، فقال: فقال النبي صلى الله عليه وسلم:"لقد طاف بآل محمد نساء كثير يشكون ازواجهن ليس اولئك بخياركم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ إِيَاسِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي ذُبَابِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا تَضْرِبُوا إِمَاءَ اللَّهِ"، فَجَاءَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: قَدْ ذَئِرْنَ عَلَى أَزْوَاجِهِنَّ، فَرَخَّصَ لَهُمْ، فِي ضَرْبِهِنَّ، فَأَطَافَ بِآلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِسَاءٌ كَثِيرٌ يَشْكُونَ أَزْوَاجَهُنَّ، فَقَالَ: فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"لَقَدْ طَافَ بِآلِ مُحَمَّدٍ نِسَاءٌ كَثِيرٌ يَشْكُونَ أَزْوَاجَهُنَّ لَيْسَ أُولَئِكَ بِخِيَارِكُمْ".
سیدنا عبداللہ بن ابی ذباب رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی بندیوں کو مت مارو، (یعنی بیویوں کو) پھر سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ حاضر ہوئے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا: (اس حکم سے) عورتیں اپنے شوہروں پر دلیر ہو گئی ہیں (یعنی زبان درازی اور شرارت پر آمادہ ہیں)، اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بیویوں کو مارنے کی اجازت دیدی، پھر بہت سی عورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جمع ہوئیں، اپنے خاوندوں کے گلے شکوے کرنے لگیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہت سی عورتیں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کے پاس اپنے خاوندوں کی شکایت و گلہ کرتی ہیں۔ یہ لوگ (یعنی جو اپنی بیویوں کو مارتے ہیں) اچھے نہیں ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2265]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2146]، [ابن ماجه 1985]، [ابن حبان 4189]، [موارد الظمآن 1316]، [الحميدي 900]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.