سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
نکاح کے مسائل
27. باب الإِقَامَةِ عِنْدَ الثَّيِّبِ وَالْبِكْرِ إِذَا بَنَى بِهَا:
27. ثیبہ اور کنواری لڑکی سے شادی کرے تو کتنے دن اس کے پاس رہے؟
حدیث نمبر: 2246
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يعلى، حدثنا محمد بن إسحاق، عن ايوب، عن ابي قلابة، عن انس بن مالك، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "للبكر سبع، وللثيب ثلاث".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لِلْبِكْرِ سَبْعٌ، وَلِلثَّيِّبِ ثَلَاثٌ".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کنواری کے لئے سات دن اور ثیبہ کے لئے تین دن ہیں۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2245)
شادی شدہ یا شوہر دیدہ عورت (ثیبہ) سے شادی کی ہو تو اس کے پاس متواتر تین دن تک رہنا اور کنواری لڑکی سے شادی کی ہو تو دوسری بیویوں کی موجودگی میں اس کے پاس سات دن تک متواتر رہنے کا حکم اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا، کیونکہ نئی بیوی خصوصاً کنواری لڑکی شروع میں وحشت زدہ ہوتی ہے، اتنے دن قیام سے اس کی وحشت دور ہو کر یگانگت اور انسیت بڑھے گی، پھر اس کے بعد سب کے ساتھ باری باری رہے تاکہ انصاف کے خلاف نہ ہو۔

تخریج الحدیث: «رجاله ثقات غير أن محمد بن إسحاق قد عنعن ولكن الحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2255]»
یہ حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5213]، [مسلم 1461]، [أبوداؤد 2124]، [ترمذي 1139]، [ابن ماجه 1916]، [أبويعلی 2823]، [ابن حبان 4208]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات غير أن محمد بن إسحاق قد عنعن ولكن الحديث متفق عليه


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.