سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
کھانا کھانے کے آداب
17. باب النَّهْيِ عَنْ أَكْلِ الطَّعَامِ الْحَارِّ:
17. گرم کھانا کھانے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2084
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الرحمن بن إبراهيم الدمشقي، حدثنا ابن وهب، عن قرة بن عبد الرحمن، عن الزهري، عن عروة، عن اسماء بنت ابي بكر، انها كانت إذا اتيت بثريد، امرت به فغطي حتى يذهب فورة دخانه، وتقول: إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: "هو اعظم للبركة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ قُرَّةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ، أَنَّهَا كَانَتْ إِذَا أُتِيَتْ بِثَرِيدٍ، أَمَرَتْ بِهِ فَغُطِّيَ حَتَّى يَذْهَبَ فَوْرَةُ دُخَانِهِ، وَتَقُولُ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: "هُوَ أَعْظَمُ لِلْبَرَكَةِ".
سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما کے پاس جب ثرید لایا جاتا تو وہ حکم دیتی تھیں کہ اسے ڈھانپ دیا جائے یہاں تک کہ اس کا ابھال اور بھاپ وغیرہ ختم ہو جائے (یعنی ٹھنڈا ہو جائے) اور وہ کہتی تھیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: یہ (یعنی ٹھنڈا کر کے کھانا) بہت زیادہ برکت کا سبب ہے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2083)
اس روایت سے کھانا ٹھنڈا کر کے کھانا ثابت ہوا، اور ٹھنڈا کھانے کا مطلب یہ نہیں کہ فریج میں رکھ کر کھایا جائے بلکہ فوراً چولہے سے اترا ہوا کھانا نہ کھانا چاہیے کیونکہ اس سے ضرر پہنچنے کا بھی خطرہ ہے اور عدم برکت کی خبر ہے، اردو میں مثل مشہور ہے کہ ٹھنڈا کر کے کھانا چاہیے یعنی کھانے اور کسی بھی کام میں عجلت مناسب نہیں۔
واللہ اعلم۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2091]»
اس حدیث کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [ابن حبان 5207]، [موارد الظمآن 1344]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.