سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
کھانا کھانے کے آداب
14. باب: «طَعَامُ الْوَاحِدِ يَكْفِي الاِثْنَيْنِ»:
14. اس کا بیان کہ ایک آدمی کا کھانا دو کو کافی ہوتا ہے
حدیث نمبر: 2081
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو عاصم، عن ابن جريج، عن ابي الزبير، عن جابر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "طعام الواحد يكفي الاثنين، وطعام الاثنين يكفي الاربعة، وطعام الاربعة يكفي ثمانية".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "طَعَامُ الْوَاحِدِ يَكْفِي الِاثْنَيْنِ، وَطَعَامُ الِاثْنَيْنِ يَكْفِي الْأَرْبَعَةَ، وَطَعَامُ الْأَرْبَعَةِ يَكْفِي ثَمَانِيَةً".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک آدمی کا کھانا دو آدمی کو کافی ہوتا ہے، اور دو آدمی کا کھانا چار آدمی کو کفایت کرتا ہے، اور چار کا آٹھ آدمیوں کو کافی ہوتا ہے۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2080)
جس مومن کا ایمان کامل ہوتا ہے تو اس کی برکت ایسی ہوتی ہے کہ اس میں سے حرص و طمع بالکل نکل جاتی ہے اور دل اللہ کی طرف متوجہ رہتا ہے، وہ لامحالہ کھانا کھاتا ہے اور کم خوری کو عمدہ سمجھتا ہے، اور کافر و فاسق اور بعض عوام مومنین کا جن کا نورِ ایمان پورا نہیں، ان کا یہ حال ہے کہ وہ ہر وقت پیٹ بھر کھانا ضروری سمجھتے ہیں، بلکہ ناکوں ناک کھانا کھاتے ہیں کہ عبادت اور شب بیداری کی بالکل طاقت نہیں رہتی۔
بعض نے کہا: اس کا مطلب یہ ہے کہ کافر کے ساتھ شیطان بھی کھاتا ہے تو وہ زیادہ کھانا کھا جاتا ہے لیکن سیر نہیں ہوتا، اور مسلمان اللہ کا نام لیکر کھاتا ہے شیطان اس کے ساتھ نہیں کھاتا تو کم کھانے میں سیر ہو جاتا ہے۔
(وحیدی)۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2087]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2059]، [ابن ماجه 3254]، [أبويعلی 1902]، [ابن حبان 5237]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.