سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
قربانی کے بیان میں
20. باب الاِسْتِمْتَاعِ بِجُلُودِ الْمَيْتَةِ:
20. مرے ہوئے جانور کی کھال کے استعمال کا بیان
حدیث نمبر: 2028
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن المصفى، حدثنا بقية، عن الزبيدي، عن الزهري، عن عبيد الله، عن ابن عباس، عن النبي صلى الله عليه وسلم، نحو هذا الحديث. قيل لابي محمد: ما تقول في الثعالب إذا دبغت؟ قال: اكرهها.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ الزُّبَيْدِيِّ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، نَحْوَ هَذَا الْحَدِيثِ. قِيلَ لِأَبِي مُحَمَّدٍ: مَا تَقُولُ فِي الثَّعَالِبِ إِذَا دُبِغَتْ؟ قَالَ: أَكْرَهُهَا.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی حدیث کے ہم معنی روایت کیا ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ سے پوچھا گیا: لومڑیوں کی کھال کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے جبکہ اس کو دباغت دے دی گئی ہو؟ فرمایا: میں اس کو مکروہ سمجھتا ہوں (کیونکہ لومڑی غیر ماکول اللحم ہے، اس کا کھانا جائز نہیں)۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 2027)
ان احادیثِ صحیحہ سے ثابت ہوا کہ مردہ جانور کی کھال ان کے مرنے کے بعد بھی نکال کر دباغت کے بعد کام میں لائی جا سکتی ہے۔
بہتر یہی ہے کہ وہ ماکول اللحم جانور کی ہو۔
(واللہ اعلم)۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2032]»
اس روایت کی سند ضعیف ہے لیکن حدیث صحیح ہے۔ تخریج اوپر مذکور ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.