(حديث مرفوع) اخبرنا يعلى , حدثنا الاعمش، عن إبراهيم، عن الاسود، عن عائشة، قالت: حاضت صفية، فلما كانت ليلة النفر، قالت: اي حلقى، اي عقرى! بلغة لهن. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "الست قد طفت يوم النحر؟"قالت: بلى. قال:"فاركبي".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَعْلَى , حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: حَاضَتْ صَفِيَّةُ، فَلَمَّا كَانَتْ لَيْلَةُ النَّفْرِ، قَالَتْ: أَيْ حَلْقَى، أَيْ عَقْرَى! بِلُغَةٍ لَهُنَّ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "أَلَسْتِ قَدْ طُفْتِ يَوْمَ النَّحْرِ؟"قَالَتْ: بَلَى. قَالَ:"فَارْكَبِي".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کو حیض آ گیا، جب کوچ کرنے کا دن آیا تو انہوں نے اپنی زبان میں کہا: یہ کیسی بدبختی ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم نے قربانی کے دن طواف نہیں کیا تھا؟“ عرض کیا: جی ہاں (طواف زیاره کر لیا تھا)، فرمایا: ”پھر چلو سوار ہو جاؤ۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1959]» اس روایت کی سند صحیح ہے اور حدیث بھی متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 328، 1757]، [مسلم 128، 1211]، [ابن ماجه 3072]، [أبويعلی 452]، [الحميدي 203]