(حديث مرفوع) اخبرنا عبيد الله بن موسى، عن سفيان، عن سمي، عن ابي صالح، عن ابي هريرة، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: "حجة مبرورة ليس لها ثواب إلا الجنة، وعمرتان تكفران ما بينهما من الذنوب".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ سُمَيٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "حَجَّةٌ مَبْرُورَةٌ لَيْسَ لَهَا ثَوَابٌ إِلَّا الْجَنَّةُ، وَعُمْرَتَانِ تُكَفِّرَانِ مَا بَيْنَهُمَا مِنْ الذُّنُوبِ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”حج مبرور کا ثواب جنت کے سوا کچھ نہیں، اور ایک عمرہ دوسرے عمرے کے درمیان کے گناہوں کا کفارہ ہے۔“
وضاحت: (تشریح حدیث 1832) بخاری شریف میں ہے: «اَلْعُمْرَهُ كَفَّارَةٌ لِمَا بَيْنَهُمَا وَالْحَجُّ الْمَبْرُوْرُ لَيْسَ لَهُ جَزَاءٌ إِلَّا الْجَنَّةَ.» حج مبرور سے مراد ایسا حج ہے جس میں از ابتداء تا انتہاء نیکیاں ہی نیکیاں ہوں، اور آدابِ حج کو پورے طور پر نبھایا جائے، اس میں فسق و فجور، لڑائی جھگڑا اور ادائے واجبات میں اہمال و اخلال نہ ہو، ایسا حج يقيناً دخولِ جنّت کا موجب ہوگا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1836]» اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1773]، [مسلم 1349]، [نسائي 2621]، [ابن ماجه 2888]، [أبويعلی 6657]، [ابن حبان 3695]، [الحميدي 1032]