سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
روزے کے مسائل
15. باب الصَّوْمِ في السَّفَرِ:
15. سفر میں روزہ رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 1746
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا خالد بن مخلد، حدثنا مالك، عن الزهري، عن عبيد الله بن عبد الله بن عتبة، عن ابن عباس، قال:"خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم عام الفتح فصام وصام الناس حتى بلغ الكديد، ثم افطر، فافطر الناس، فكانوا ياخذون بالاحدث فالاحدث من فعل رسول الله صلى الله عليه وسلم".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:"خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ فَصَامَ وَصَامَ النَّاسُ حَتَّى بَلَغَ الْكَدِيد، ثُمَّ أَفْطَرَ، فَأَفْطَرَ النَّاسُ، فَكَانُوا يَأْخُذُونَ بِالْأَحْدَثِ فَالْأَحْدَثِ مِنْ فِعْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ".
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس سال مکہ فتح ہوا (مدینہ سے) نکلے تو (سفر میں) روزہ رکھا اور سب لوگوں نے بھی روزہ رکھا، اور جب آپ کدید مقام پر پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ توڑ دیا اور سب لوگوں نے بھی روزہ توڑ دیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین آپ کے نئے عمل کو فوراً اپنا لیتے تھے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 1744 سے 1746)
یعنی صحابہ کرام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جیسا کرتے دیکھتے فوراً اس پر عمل کرتے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سفر میں روزہ رکھ کر نکلے تو صحابہ کرام نے بھی روزہ رکھا، حبیبِ کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے روزہ توڑا تو انہوں نے بھی روزہ توڑ دیا، اور یہی حقیقی اطاعت و اتباع ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده قوي، [مكتبه الشامله نمبر: 1749]»
اس روایت کی سند قوی اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1944]، [مسلم 1113]، [أبوداؤد 2404]، [نسائي 2312]، [ابن حبان 3555]، [الحميدي 524]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده قوي


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.