سیدنا خارجہ بن حذافہ عدوی رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ”بیشک اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے ایک نماز اور بڑھا دی ہے جو تمہارے لئے سرخ اونٹوں سے بہتر ہے، اس کا وقت عشاء اور طلوعِ فجر کے درمیان ہے۔“
وضاحت: (تشریح حدیث 1614) ابوداؤد و ابن ماجہ وغیرہ میں ہے کہ جو نماز سرخ اونٹوں سے بہتر ہے وہ نماز وتر ہے۔ اس سے قیام اللیل یا وتر کی اہمیت ثابت ہوئی۔
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 1617]» اس روایت کی سند میں کلام ہے، لیکن مجموع طرق سے حسن کے درجے تک پہنچ سکتی ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 1418]، [ترمذي 452]، [ابن ماجه 1168]، [شرح معاني الآثار 430/1]، [المعجم الكبير للطبراني 4136]، [دارقطني 30/2، وغيرهم]