(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا ابو نعيم، حدثنا سفيان، عن عطاء بن السائب، قال: سمعت عبد الرحمن بن ابي ليلى، يقول: "لقد ادركت في هذا المسجد عشرين ومائة من الانصار، وما منهم من احد يحدث بحديث إلا ود ان اخاه كفاه الحديث، ولا يسال عن فتيا إلا ود ان اخاه كفاه الفتيا".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي لَيْلَى، يَقُولُ: "لَقَدْ أَدْرَكْتُ فِي هَذَا الْمَسْجِدِ عِشْرِينَ وَمِائَةً مِنْ الْأَنْصَارِ، وَمَا مِنْهُمْ مِنْ أَحَدٍ يُحَدِّثُ بِحَدِيثٍ إِلَّا وَدَّ أَنَّ أَخَاهُ كَفَاهُ الْحَدِيثَ، وَلَا يُسْأَلُ عَنْ فُتْيَا إِلَّا وَدَّ أَنَّ أَخَاهُ كَفَاهُ الْفُتْيَا".
عطاء بن السائب نے کہا: میں نے عبداللہ بن ابی یعلی کو کہتے سنا، انہوں نے کہا: میں نے اس مسجد (نبوی) میں ایک سو بیس انصاری صحابہ کو پایا، ان میں سے جو کوئی بھی حدیث بیان کرتا تو اس کی آرزو رہتی کاش ان کا ساتھی حدیث بیان کرے اور ان میں سے کسی سے بھی کوئی فتویٰ پوچھا جاتا تو وہ پسند کرتے کہ ان کا کوئی اور ساتھی اس کام کو سر انجام دے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 137]» اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [طبقات ابن سعد 74/6]، [التاريخ لأبي زرعة 2031]، [كتاب الزهد لابن مبارك 58]، [جامع بيان العلم 1944]