(حديث مقطوع) اخبرنا يزيد بن هارون، عن هشام، عن الحسن في الرجل يطا امراته وقد رات الطهر قبل ان تغتسل، قال: "هي حائض ما لم تغتسل، وعليه الكفارة، وله ان يراجعها ما لم تغتسل".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ الْحَسَنِ فِي الرَّجُلِ يَطَأُ امْرَأَتَهُ وَقَدْ رَأَتْ الطُّهْرَ قَبْلَ أَنْ تَغْتَسِلَ، قَالَ: "هِيَ حَائِضٌ مَا لَمْ تَغْتَسِلْ، وَعَلَيْهِ الْكَفَّارَةُ، وَلَهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا مَا لَمْ تَغْتَسِلْ".
امام حسن رحمہ اللہ سے اس آدمی کے بارے میں مروی ہے جو اپنی بیوی سے پاکی کے بعد غسل کرنے سے پہلے وطی کرے، فرمایا: جب تک غسل نہ کر لے وہ حائضہ کے حکم میں ہے، اور اس کے اوپر کفارہ ہے، اس کو چاہیے کہ غسل کے بارے میں پوچھ لے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1124]» اس قول کی سند صحیح ہے، اور (1118) میں گذر چکی ہے۔