(حديث مقطوع) حدثنا يعلى، حدثنا عبد الملك، عن عطاء في المراة الحائض: اتقرا؟، قال: "لا، إلا طرف الآية ولكن توضا عند وقت كل صلاة، ثم تستقبل القبلة وتسبح وتكبر وتدعو الله عز وجل".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ، عَنْ عَطَاءٍ فِي الْمَرْأَةِ الْحَائِضِ: أَتَقْرَأُ؟، قَالَ: "لَا، إِلَّا طَرَفَ الْآيَةِ وَلَكِنْ تَوَضَّأُ عِنْدَ وَقْتِ كُلِّ صَلَاةٍ، ثُمَّ تَسْتَقْبِلُ الْقِبْلَةَ وَتُسَبِّحُ وَتُكَبِّرُ وَتَدْعُو اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ".
عطاء رحمہ اللہ سے حائضہ عورت کے بارے میں پوچھا گیا: کیا وہ (قرآن) پڑھ سکتی ہے؟ فرمایا: نہیں، ایک آدھ جملہ پڑھ سکتی ہے، البتہ ہر نماز کے وقت وضو کرے، پھر قبلہ رو بیٹھ کر تسبیح و تکبیر کہے، اور الله عزوجل سے دعا مانگے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1014]» اس قول کی سند صحیح ہے۔ عطاء: ابن ابی رباح، یعلی: ابن عبید، عبدالملک: ابن ابی سلیمان ہیں، اور اس روایت کو ابن ابی شیبہ نے [مصنف 342/2] میں ذکر کیا ہے۔