(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن سليمان التيمي، قال: قلت لابي قلابة: "الحائض تتوضا عند وقت كل صلاة، وتذكر الله؟، فقال: ما وجدت لهذا اصلا".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي قِلَابَةَ: "الْحَائِضُ تَتَوَضَّأُ عِنْدَ وَقْتِ كُلِّ صَلَاةٍ، وَتَذْكُرُ اللَّهَ؟، فَقَالَ: مَا وَجَدْتُ لِهَذَا أَصْلًا".
سلیمان التیمی سے مروی ہے کہ میں نے ابوقلابہ سے پوچھا: کیا حیض والی عورت ہر نماز کے وقت وضو کرے اور ذکر پڑھے گی؟ انہوں نے کہا: مجھے اس کی کوئی دلیل نہیں ملی۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1012]» اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 342/2]