حدثنا ابو نعيم، قال: حدثنا سفيان، عن عطاء، عن ابي عبد الرحمن، عن عبد الله قال: إذا عطس احدكم فليقل: الحمد لله رب العالمين، وليقل من يرد: يرحمك الله، وليقل هو: يغفر الله لي ولكم.حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ قَالَ: إِذَا عَطَسَ أَحَدُكُمْ فَلْيَقُلِ: الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، وَلْيَقُلْ مَنْ يَرُدُّ: يَرْحَمُكَ اللَّهُ، وَلْيَقُلْ هُوَ: يَغْفِرُ اللَّهُ لِي وَلَكُمْ.
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کو چھینک آئے تو وہ الحمد للہ رب العالمین کہے، اور جو جواب دے وہ یرحمك الله کہے، پھر جسے چھینک آئی وہ کہے: يغفر الله لي ولكم: الله تعالیٰٰ مجھے اور آپ کو بھی معاف کر دے۔
تخریج الحدیث: «صحيح الإسناد موقوفًا: المعجم الكبير للطبراني: 162/10»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 934
فوائد ومسائل: ان روایات سے معلوم ہوا کہ الحمد للہ کے ساتھ رب العالمین کے اضافے اور یهدیکم الله کی جگہ یغفرلنا ولکم کہنے کی گنجائش ہے، تاہم افضل اور راجح یہ ہے کہ جو کلمات مرفوعاً ثابت ہیں ان پر اکتفا کیا جائے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 934