حدثنا عبد الله قال: حدثني الليث قال: حدثني يونس، عن ابن شهاب، عن ابي امامة ، عن ابيه، عن رسول الله النبي صلى الله عليه وسلم قال: ”لا يقولن احدكم: خبثت نفسي، وليقل: لقست نفسي“، قال محمد: اسنده عقيل.حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ قَالَ: حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ: حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي أُمَامَة َ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ رَسُولِ اللهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ: خَبُثَتْ نَفْسِي، وَلْيَقُلْ: لَقِسَتْ نَفْسِي“، قَالَ مُحَمَّدٌ: أَسْنَدَهُ عَقِيلٌ.
سیدنا سہل بن حنیف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی ایسا مت کہے کہ میرا نفس خبیث ہوگیا، بلکہ یوں کہے: میرا نفس اور مزاج بگڑ گیا ہے۔“ امام بخاری رحمہ اللہ کہتے ہیں: عقیل نے اسے مسند بیان کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 6180 و مسلم: 2251 و أبوداؤد: 4978»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 810
فوائد ومسائل: شیخ البانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ روایت کے آخر میں ”أسندہ عُقیل“ کا کوئی مفہوم نہیں بنتا۔ صحیح بخاری میں ہے تابعہ عقیل اور یہی بات زیادہ مناسب اور صحیح معلوم ہوتی ہے اور اس متابعت کو طبرانی نے موصولاً بیان کیا ہے۔ (شرح صحیح الأدب المفرد)
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 810