حدثنا عبد الرحمن بن شريك قال: حدثني ابي، عن عبد الله بن محمد بن عقيل، عن إبراهيم بن محمد، عن عمران بن طلحة، عن امه حمنة بنت جحش قالت: قال النبي صلى الله عليه وسلم: ”ما هي؟ يا هنتاه.“حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شَرِيكٍ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ أُمِّهِ حَمْنَةَ بِنْتِ جَحْشٍ قَالَتْ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”مَا هِيَ؟ يَا هَنْتَاهُ.“
سیدہ حمنہ بنت جحش رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ”یہ کیا ہے؟ اے ہنتاہ۔“
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 797
فوائد ومسائل: اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ ہنتاہ کے کئی معنی بیان کیے گئے ہیں۔ بعض نے اس کے معنی یا ہذہ کیے ہیں، یعنی اے فلاں عورت۔ اور مرد کے لیے یا ہناہ بولا جاتا ہے۔ بعض نے کہا ہے کہ اس کے معنی کم عقل کے ہیں۔ بعض کے نزدیک مطلق عورت کے لیے بھی بولا جاتا ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 797