حدثنا ابو النعمان، قال: حدثنا سعيد بن زيد، قال: حدثنا عبد العزيز بن صهيب، قال: حدثني انس، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا اراد ان يدخل الخلاء، قال: ”اللهم إني اعوذ بك من الخبث والخبائث.“حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ زَيْدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَنَسٌ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَدْخُلَ الْخَلاءَ، قَالَ: ”اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبْثِ وَالْخَبَائِثِ.“
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت الخلاء میں داخل ہونے کا ارادہ کرتے تو یہ دعا پڑھتے: ”اے اللہ! میں خبیث جنوں اور جنیوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الوضوء: 142 و مسلم: 375 و أبوداؤد: 4 و الترمذي: 6 و النسائي: 19 و ابن ماجه: 298»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 692
فوائد ومسائل: (۱)شیطان کا مسکن گندی جگہیں ہے اور وہ قضائے حاجت کے وقت انسان کو ایذا پہنچانے کی کوشش کرتا ہے۔ اس لیے مسلمان کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ بیت الخلاء میں داخل ہونے سے پہلے یہ دعا پڑھ لے تاکہ وہ جنات اور شیاطین سے محفوظ رہے۔ ارشاد نبوی ہے: ((ستْرُ مَا بَیْنَ الْجِنِّ وَعَورَاتِ بَنی آدم إذا دخل الکنیف أن یقول:بسم اللّٰه))(سنن ابن ماجة، الطهارة، ح:۲۹۷) ”جنات اور بنی آدم کے پوشیدہ اعضاء کے درمیان جو چیز پردہ بنتی ہے، وہ یہ ہے کہ جب وہ لیٹرین میں داخل ہو تو بسم اللہ پڑھے۔“ (۲) دعا بیت الخلا میں داخل ہونے سے پہلے پڑھنی چاہیے جیسا کہ حدیث میں صراحت ہے جب داخل ہونے کا ارادہ کرتے تو پڑھتے۔ اور جب کھلی فضا میں قضائے حاجت کرے تو کپڑا اٹھانے سے پہلے دعا پڑھ لے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 692