الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر

الادب المفرد
كتاب
288. بَابُ دَعَوَاتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
288. نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤں کا بیان
حدیث نمبر: 673
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله بن عبد الوهاب، قال: حدثنا خالد بن الحارث، قال: حدثنا عبد الرحمن المسعودي، عن علقمة بن مرثد، عن ابي الربيع، عن ابي هريرة، قال: كان من دعاء النبي صلى الله عليه وسلم: ”اللهم اغفر لي ما قدمت وما اخرت، وما اسررت وما اعلنت، وما انت اعلم به مني، إنك انت المقدم والمؤخر، لا إله الا انت.“حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْمَسْعُودِيُّ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ أَبِي الرَّبِيعِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ مِنْ دُعَاءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ، وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي، إِنَّكَ أَنْتَ الْمُقَدَّمُ وَالْمُؤَخِّرُ، لا إِلَهَ أَلا أَنْتَ.“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤں میں یہ دعا بھی تھی: «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ......» اے اللہ! میرے اگلے پچھلے، پوشیدہ اور ظاہر تمام گناہ معاف فرما۔ اور تو میرے ان گناہوں کو بھی بخش دے جن کو تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے۔ بلاشبہ تو ہی آگے کرنے والا اور تو ہی پیچھے کرنے والا ہے۔ تیرے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أحمد: 7913 و إسحاق بن راهويه: 308 و أبوالطيالسي: 2516 و الطبراني فى الدعاء: 1794 - انظر الصحيحة: 2944»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 673 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 673  
فوائد ومسائل:
اللہ تعالیٰ تمام ظاہر اور پوشیدہ امور کو جاننے والا ہے اور وہی گناہوں کو بخشتا ہے۔ عروج اور زوال دینے والا بھی وہی ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 673   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.