حدثنا عبيد بن يعيش، قال: حدثنا يونس، عن ابن إسحاق، عن نافع، عن ابن عمر، قال: إني لادعو في كل شيء من امري حتى ان يفسح الله في مشي دابتي، حتى ارى من ذلك ما يسرني.حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ يَعِيشَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنِ ابْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: إِنِّي لأَدْعُو فِي كُلِّ شَيْءٍ مِنْ أَمْرِي حَتَّى أَنْ يُفْسِحَ اللَّهُ فِي مَشْيِ دَابَّتِي، حَتَّى أَرَى مِنْ ذَلِكَ مَا يَسُرُّنِي.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں اپنے ہر معاملے میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں حتی کہ اس میں بھی کہ وہ میری سواری کے چلنے میں وسعت پیدا فرما دے۔ یہاں تک کہ میں اس میں وہ چیز دیکھتا ہوں جو مجھے خوش کر دیتی ہے۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: اس كي سند ميں محمد بن اسحاق مدلس هے اور ”عن“ كے ساته بيان كرتا هے.»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 628
فوائد ومسائل: اس روایت کی سند کمزور ہے، تاہم دیگر صحیح روایات سے ثابت ہے کہ انسان کو ہر چیز اللہ تعالیٰ سے مانگنی چاہیے۔ اور چھوٹی سے چھوٹی چیز مانگتے ہوئے بھی شرم محسوس نہیں کرنی چاہیے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 628