حدثنا عبد الله بن مسلمة، قال: حدثنا داود بن قيس، عن عبيد الله بن مقسم، عن جابر، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ”إياكم والظلم، فإن الظلم ظلمات يوم القيامة، واتقوا الشح، فإنه اهلك من كان قبلكم، وحملهم على ان سفكوا دماءهم، واستحلوا محارمهم.“حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ مِقْسَمٍ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”إِيَّاكُمْ وَالظُّلْمَ، فَإِنَّ الظُّلْمَ ظُلُمَاتٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَاتَّقُوا الشُّحَّ، فَإِنَّهُ أَهْلَكَ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ، وَحَمَلَهُمْ عَلَى أَنْ سَفَكُوا دِمَاءَهُمْ، وَاسْتَحَلُّوا مَحَارِمَهُمْ.“
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ظلم سے بچو کیونکہ ظلم روز قیامت اندھیرے بن کر آئے گا۔ اور بخل سے بچو کیونکہ اس نے تم سے پہلے لوگوں کو ہلاک کر دیا اور انہیں اس بات پر ابھارا کہ انہوں نے آپس میں خون بہائے اور اپنی حرمتوں کو پامال کیا۔“
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب البر و الصلة و الآداب: 2578»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 488
فوائد ومسائل: واستحلو محارمهم کا مطلب ہے کہ انہوں نے حرام چیزوں کو حلال کرلیا یا انہوں نے اپنی محرم عورتوں سے نکاح کو جائز قرار دے لیا تاکہ وراثت کوئی دوسرا نہ لے جائے۔ مزید فوائد کے لیے حدیث:۴۷۰ کے فوائد ملاحظہ کیجیے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 488