حدثنا علي، قال: حدثنا مروان، قال: حدثنا قنان بن عبد الله النهمي، قال: حدثنا عبد الرحمن بن عوسجة، عن البراء بن عازب قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”الاشرة شر.“حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا قِنَانُ بْنُ عَبْدِ اللهِ النَّهْمِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْسَجَةَ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”الأَشَرَةُ شَرٌّ.“
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شیخی بگھارنا نہایت برا کام ہے۔“
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه أحمد: 1835 و أبويعلي: 1687 - انظر الصحيحة: 1493»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 477
فوائد ومسائل: اپنی بڑائی بیان کرنا اور دوسروں کو حقیر سمجھنا اور لوگوں کے سامنے بڑا بننے کی کوشش کرنا نہایت بری خصلت ہے جو انسان میں اکھڑپن پیدا کر دیتی ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 477