حدثنا خلاد بن يحيى، قال: حدثنا سفيان، عن يزيد بن ابي زياد، عن عمرو بن سلمة، عن عبد الله قال: ما من مسلمين إلا بينهما من الله عز وجل ستر، فإذا قال احدهما لصاحبه كلمة هجر فقد خرق ستر الله، وإذا قال احدهما للآخر: انت كافر، فقد كفر احدهما.حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ قَالَ: مَا مِنْ مُسْلِمَيْنِ إِلاَّ بَيْنَهُمَا مِنَ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ سِتْرٌ، فَإِذَا قَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ كَلِمَةَ هَجْرٍ فَقَدْ خَرَقَ سِتْرَ اللهِ، وَإِذَا قَالَ أَحَدُهُمَا لِلْآخَرِ: أَنْتَ كَافِرٌ، فَقَدْ كَفَرَ أَحَدُهُمَا.
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہر دو مسلمانوں کے درمیان اللہ کی طرف سے پردہ ہے۔ جب ان میں سے کوئی بدکلامی کرتا ہے تو وہ اللہ تعالیٰ کے پردے کو پھاڑ دیتا ہے۔ اور جب ان میں سے ایک دوسرے کو کہتا ہے کہ تو کافر ہے تو ان میں سے ایک کافر ہو جاتا ہے۔
تخریج الحدیث: «ضعيف: أخرجه الطبراني فى الكبير: 224/10 و البيهقي فى شعب الإيمان: 5017»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 435
فوائد ومسائل: مطلب یہ ہے کہ کہنے والا اگر سچا ہے تو ٹھیک ورنہ وہ خود کافر ہو جاتا ہے۔ اس مفہوم والی صحیح حدیث اور اس کے فوائد کے لیے حدیث نمبر:۴۳۲ دیکھیں۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 435