حدثنا مخلد بن مالك، قال: حدثنا عبد الرحمن بن مغراء، قال: حدثنا الفضل بن مبشر، عن سالم بن عبد الله، عن ابيه، كان عمر يقول لبنيه: إذا اصبحتم فتبددوا، ولا تجتمعوا في دار واحدة، فإني اخاف عليكم ان تقاطعوا، او يكون بينكم شر.حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَغْرَاءَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُبَشِّرٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنْ أَبِيهِ، كَانَ عُمَرُ يَقُولُ لِبَنِيهِ: إِذَا أَصْبَحْتُمْ فَتَبَدَّدُوا، وَلاَ تَجْتَمِعُوا فِي دَارٍ وَاحِدَةٍ، فَإِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ أَنْ تَقَاطَعُوا، أَوْ يَكُونَ بَيْنَكُمْ شَرٌّ.
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ اپنے بچوں سے فرمایا کرتے تھے: جب تم صبح کرو تو بکھر جایا کرو اور ایک ہی گھر میں اکٹھے نہ رہو۔ مجھے تمہارے بارے میں قطع تعلق کا ڈر ہے، یا تمہارے درمیان کوئی جھگڑا نہ ہو جائے۔