حدثنا بشر، قال: حدثنا عبد الله، قال: اخبرنا يونس، عن الزهري قال: اخبرني ابو إدريس، انه سمع ابا الدرداء يقول: الا احدثكم بما هو خير لكم من الصدقة والصيام؟ صلاح ذات البين، الا وإن البغضة هي الحالقة.حَدَّثَنَا بِشْرُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو إِدْرِيسَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا الدَّرْدَاءِ يَقُولُ: أَلاَ أُحَدِّثُكُمْ بِمَا هُوَ خَيْرٌ لَكُمْ مِنَ الصَّدَقَةِ وَالصِّيَامِ؟ صَلاَحُ ذَاتِ الْبَيْنِ، أَلاَ وَإِنَّ الْبُغْضَةَ هِيَ الْحَالِقَةُ.
سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: کیا میں تمہیں وہ چیز نہ بتاؤں جو تمہارے لیے صدقے اور روزے سے بھی بہتر ہے؟ آپس کے بگاڑ کی اصلاح کرنا۔ خبردار! اور بغض و عداوت تو (دین کو) مونڈ کر رکھ دیتا ہے۔
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 412
فوائد ومسائل: باہم بغض و عداوت ثواب کو ضائع کر دیتا ہے، اسی طرح کہ انسان ایک دوسرے کی غیبت اور برائی کرتا ہے۔ یہ روایت گزشتہ اوراق میں مرفوعاً گزر چکی ہے وہاں اس کے مزید فوائد ملاحظہ کیے جاسکتے ہیں۔ (دیکھیے، حدیث:۳۹۱)
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 412