حدثنا محمود، قال: حدثنا يزيد، قال: اخبرنا الوليد بن جميل الكندي، عن القاسم بن عبد الرحمن، عن ابي امامة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”من رحم ولو ذبيحة، رحمه الله يوم القيامة.“حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ، قَالَ: أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ جَمِيلٍ الْكِنْدِيُّ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ”مَنْ رَحِمَ وَلَوْ ذَبِيحَةً، رَحِمَهُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.“
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے رحم کیا خواہ کسی ذبیحہ پر ہی ہو، اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اس پر رحم فرمائے گا۔“
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه الطبراني فى الكبير: 234/8 و البيهقي فى شعب الإيمان: 11070 و تمام فى فوائده: 1245 - انظر الصحيحة: 27»
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 381
فوائد ومسائل: اللہ تعالیٰ نے بعض حیوانات انسان کی خوراک کے طور پر پیدا فرمائے ہیں، انہیں کھانے کے لیے ذبح کرنا جائز ہے۔ خود رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی ذبح کرنا ثابت ہے لیکن ذبح کرتے وقت جانور پر شفقت و رحمت کا مظاہرہ کرنے والا اگرچہ اس کی جان ختم کر رہا ہے، تاہم اس کے جذبہ رحم کی وجہ سے اللہ تعالیٰ روز قیامت اس پر رحم فرمائے گا۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 381