الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر

الادب المفرد
كتاب
139. بَابُ الْبُخْلِ
139. بخل کی مذمت کا بیان
حدیث نمبر: 297
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن سلام، قال‏:‏ حدثنا هشيم، عن عبد الملك بن عمير، قال‏:‏ حدثنا وراد كاتب المغيرة قال‏:‏ كتب معاوية إلى المغيرة بن شعبة‏:‏ ان اكتب إلي بشيء سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم، فكتب إليه المغيرة‏:‏ ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان ينهى عن قيل وقال، وإضاعة المال، وكثرة السؤال، وعن منع وهات، وعقوق الامهات، وعن واد البنات‏.‏حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلامٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا وَرَّادٌ كَاتِبُ الْمُغِيرَةِ قَالَ‏:‏ كَتَبَ مُعَاوِيَةُ إِلَى الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ‏:‏ أَنِ اكْتُبْ إِلَيَّ بِشَيْءٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَتَبَ إِلَيْهِ الْمُغِيرَةُ‏:‏ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَنْهَى عَنْ قِيلَ وَقَالَ، وَإِضَاعَةِ الْمَالِ، وَكَثْرَةِ السُّؤَالِ، وَعَنْ مَنْعٍ وَهَاتِ، وَعُقُوقِ الأُمَّهَاتِ، وَعَنْ وَأْدِ الْبَنَاتِ‏.‏
سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ کے سیکرٹری وراد سے روایت ہے کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کو خط لکھا کہ مجھے کوئی ایسی حدیث لکھ بھیجو جو تم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہو، تو سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے لکھا: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم قیل و قال سے منع کرتے تھے، مال ضائع کرنے، کثرت سوال سے روکتے تھے، نیز خود روک لینے اور لوگوں سے خرچ کرنے کے مطالبے، ماؤں کی نافرمانی اور بیٹیوں کو زندہ درگور کرنے سے بھی منع کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الرقاق، باب ما يكره من قيل و قال: 6473 و مسلم: 593»

قال الشيخ الألباني: صحيح

الادب المفرد کی حدیث نمبر 297 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 297  
فوائد ومسائل:
(۱)یہ روایت اس سے قبل رقم:۱۶ کے تحت گزر چکی ہے، تاہم صرف اس میں کثرت سوال، قیل و قال اور اضاعت مال کا ذکر تھا۔ وہاں اس کے تفصیلی فوائد گزر چکے ہیں۔
(۲) منع و ہات کا مطلب یہ ہے کہ جو اس پر واجب ہے اس کو ادا نہ کرنا اور روک لینا، یعنی بخل سے کام لینا اور جو اس کا حق نہیں بنتا اس کا بھی مطالبہ کرنا، یعنی دوسروں کے واجب حقوق کو بھی فراموش کر دینا اور اپنے مستحبات کو بھی یاد رکھنا۔ یہ بخل کی بدترین مثال ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 297   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.