حدثنا عبد الله بن صالح قال: حدثني الليث قال: حدثني خالد بن يزيد، عن سعيد بن ابي هلال، عن سعيد بن زياد، عن جابر بن عبد الله، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: ”اقلوا الخروج بعد هدوء، فإن لله دواب يبثهن، فمن سمع نباح الكلب، او نهاق حمار، فليستعذ بالله من الشيطان الرجيم، فإنهم يرون ما لا ترون.“حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ صَالِحٍ قَالَ: حَدَّثَنِي اللَّيْثُ قَالَ: حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلاَلٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ”أَقِلُّوا الْخُرُوجَ بَعْدَ هُدُوءٍ، فَإِنَّ لِلَّهِ دَوَابَّ يَبُثُّهُنَّ، فَمَنْ سَمِعَ نُبَاحَ الْكَلْبِ، أَوْ نُهَاقَ حِمَارٍ، فَلْيَسْتَعِذْ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ، فَإِنَّهُمْ يَرَوْنَ مَا لا تَرَوْنَ.“
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”رات کو جب سکون ہو جائے تو گھروں سے نکلنا کم کر دو، کیونکہ اللہ تعالیٰ کے بہت سے جانور ہیں جنہیں وہ (رات کو) زمین میں پھیلا دیتا ہے۔ جو کتے کے بھونکنے اور گدھے کے رینکنے کی آواز سنے تو وہ اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگے شیطان مردود کے شر سے، کیونکہ جو وہ دیکھتے ہیں تم نہیں دیکھ پاتے۔“
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1233
فوائد ومسائل: گدھا یا کتا شیطان کو دیکھ کر آواز نکالتے ہیں جیسا کہ احادیث میں صراحت ہے۔ مسلمان کو شیطان کے نقصان اور وسوسے کا خطرہ رہتا ہے اس لیے اسے فوراً اللہ کی پناہ طلب کرنی چاہیے۔ نیز رات کو بلاوجہ گھر سے نہیں نکلنا چاہیے کیونکہ موذی جانوروں وغیرہ کے نقصان پہنچانے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1233