حدثنا محمد بن محبوب، قال: حدثنا عبد الواحد، قال: حدثنا عاصم الاحول، عن شميط، او سميط، عن ابي الاحوص قال: قال عبد الله: النوم عند الذكر من الشيطان، إن شئتم فجربوا، إذا اخذ احدكم مضجعه واراد ان ينام فليذكر الله عز وجل.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَحْبُوبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَاصِمٌ الأَحْوَلُ، عَنْ شُمَيْطٍ، أَوْ سُمَيْطٍ، عَنْ أَبِي الأَحْوَصِ قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللهِ: النَّوْمُ عِنْدَ الذِّكْرِ مِنَ الشَّيْطَانِ، إِنْ شِئْتُمْ فَجَرِّبُوا، إِذَا أَخَذَ أَحَدُكُمْ مَضْجَعَهُ وَأَرَادَ أَنْ يَنَامَ فَلْيَذْكُرِ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ.
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں کہ ذکر کے وقت نیند شیطان کی طرف سے ہے، اگر تم چاہو تو تجربہ کرو۔ جب تم میں سے کوئی بستر پر چلا جائے اور سونے کا ارادہ کرے تو اللہ عز و جل کا ذکر کرے۔
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1208
فوائد ومسائل: مطلب یہ ہے کہ کام کاج سے فارغ ہوکر جب سونے کا ارادہ ہو تو سونے کے اذکار اس وقت کرنے چاہئیں۔ شیطان عموماً اللہ کے ذکر سے غافل کر دیتا ہے اس طرح کہ انسان اذکار کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اسے فوراً نیند آجاتی ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1208