حدثنا محمد بن الصباح، قال: حدثنا شريك، عن مهاجر هو الصائغ، قال: كنت اجلس إلى رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم ضخم من الحضرميين، فكان إذا قيل له: كيف اصبحت؟ قال: لا نشرك بالله.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ مُهَاجِرٍ هُوَ الصَّائِغُ، قَالَ: كُنْتُ أَجْلِسُ إِلَى رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَخْمٍ مِنَ الْحَضْرَمِيِّينَ، فَكَانَ إِذَا قِيلَ لَهُ: كَيْفَ أَصْبَحْتَ؟ قَالَ: لا نُشْرِكُ بِاللَّهِ.
مہاجر رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے ایک بھاری جسامت والے حضرمی صحابی کے پاس بیٹھا کرتا تھا۔ جب انہیں کہا جاتا کہ کس حال میں صبح ہوئی؟ تو وہ جواب دیتے: ہم اللہ کے ساتھ شرک نہیں کرتے۔
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1134
فوائد ومسائل: ان روایات سے معلوم ہوا کہ دین و ایمان کی سلامتی ہی اصل سلامتی ہے۔ دنیاوی معاملات اور جسمانی صحت ثانوی حیثیت رکھتے ہیں۔ اگر انسان شرک و معصیت سے بچا ہوا ہے تو اسے اللہ کا شکر کرنا چاہیے۔ بیماری جلد یا بہ دیر ختم ہو جائے گی۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1134