523. بَابُ جَوَابِ الْكِتَابِ
523. خط کا جواب دینا
حدثنا علي بن حجر، قال: اخبرنا شريك، عن العباس بن ذريح، عن عامر، عن ابن عباس قال: إني لارى لجواب الكتاب حقا كرد السلام.حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ، عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ ذَرِيحٍ، عَنْ عَامِرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: إِنِّي لَأَرَى لِجَوَابِ الْكِتَابِ حَقًّا كَرَدِّ السَّلامِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں خط کا جواب دینا سلام کے جواب کی طرح ضروری سمجھتا ہوں۔
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه ابن أبى شيبة: 26369 و ابن الجعد: 2399 و البيهقي فى شعب الإيمان: 9097»
قال الشيخ الألباني: حسن
الادب المفرد کی حدیث نمبر 1117 کے فوائد و مسائل
الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 1117
فوائد ومسائل:
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کا مقصد یہ ہے کہ جس طرح سلام کا جواب دینا فرض ہے اسی طرح خط کا جواب دینا بھی واجب ہے۔
فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث/صفحہ نمبر: 1117