اخبرنا يحيى بن يحيى، اخبرنا صالح بن موسى الطلحي، عن معاوية قال يحيى: وهو عندنا ابن إسحاق، عن عائشة بنت طلحة، عن عائشة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((اسرع الخير ثوابا البر وصلة الرحم، واسرع الشر عقوبة، البغي وقطيعة الرحم)).أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا صَالِحُ بْنُ مُوسَى الطُّلَحِيُّ، عَنْ مُعَاوِيَةَ قَالَ يَحْيَى: وَهُوَ عِنْدَنَا ابْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ، عَنْ عَائِشَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((أَسْرَعُ الْخَيْرِ ثَوَابًا الْبِرُّ وَصِلَةُ الرَّحِمِ، وَأَسْرَعُ الشَّرِّ عُقَوبَةً، الْبَغْيُ وَقَطِيعَةُ الرَّحِمِ)).
عائشہ بنت طلحہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نیک کاموں میں حسن سلوک اور صلہ رحمی کا ثواب سب سے جلد ملتا ہے، اور زیادتی و قطع رحمی کی سزا سب برائیوں سے جلد ملتی ہے۔“
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجه، كتاب الزهد، باب البغي، رقم: 4212. ضعيف الجامع الصغير، رقم: 840. سلسلة ضعيفه، رقم: 2787.»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 934 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 934
فوائد: اس حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ انسان جیسا عمل کرے ویسا اُسے صلہ ملتا ہے۔ ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((کَمَا تَدِیْنُ تُدَانُ۔))(الجامع الصغیر للسیوطي) مثل مشہور ہے: جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔ جیسی کرنی ویسی بھرنی وغیرہ۔