مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر

مسند اسحاق بن راهويه
فتنوں کا بیان
4. قربِ قیامت کی نشانیاں
حدیث نمبر: 845
Save to word اعراب
اخبرنا جرير، عن إسماعيل بن ابي خالد، عن قيس بن ابي حازم، قال: كنت جالسا عند ابي هريرة رضي الله عنه، فقال رجل: إن هؤلاء اقربائي يسلمون عليك ويسالونك ان تحدثهم عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: صحبت رسول الله صلى الله عليه وسلم ثلاث سنين ولم اكن سنوات اعقل مني فيهن ولا اجدر ان اعي ما سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم مني فيهن، سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: ((تقاتلون قوما قريب الساعة نعالهم الشعر وتقاتلون قوما خلس الوجوه صغار الاعين، كان وجوههم المجان المطرقة، والذي نفس محمد بيده لان يحتطب احدكم على ظهره فيبيعه فيستغني به ويتصدق منه وياكل خير له من ان ياتي رجلا فيساله لعله ان يؤتيه او يمنعه ذلك فإن اليد العليا خير من اليد السفلى، وابدا بمن تعول، ولخلوف فم الصائم اطيب عند الله من ريح المسك)).أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، فَقَالَ رَجُلٌ: إِنَّ هَؤُلَاءِ أَقْرِبَائِي يُسَلِّمُونَ عَلَيْكَ وَيَسْأَلُونَكَ أَنْ تُحَدِّثَهُمْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ سِنِينَ وَلَمْ أَكُنْ سَنَوَاتٍ أَعْقَلَ مِنِّي فِيهِنَّ وَلَا أَجْدَرَ أَنْ أَعِيَ مَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنِّي فِيهِنَّ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: ((تُقَاتِلُونَ قَوْمًا قُرَيْبَ السَّاعَةِ نِعَالُهُمُ الشَّعْرُ وَتُقَاتِلُونَ قَوْمًا خُلُسَ الْوُجُوهِ صِغَارَ الْأَعْيُنِ، كَأَنَّ وَجُوهَهُمُ الْمَجَانُّ الْمُطْرَقَةُ، وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَأَنْ يَحْتَطِبَ أَحَدُكُمْ عَلَى ظَهْرِهِ فَيَبِيعَهُ فَيَسْتَغْنِي بِهِ وَيَتَصَدَّقَ مِنْهُ وَيَأْكُلَ خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَأْتِيَ رَجُلًا فَيَسَأَلَهُ لَعَلَّهُ أَنْ يُؤْتِيَهُ أَوْ يَمْنَعَهُ ذَلِكَ فَإِنَّ الْيَدَ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى، وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ، وَلَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْكَ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: تم قیامت کے قریب ایک ایسی قوم سے قتال کرو گے جن کے جوتے بالوں کے ہوں گے، تم ایک ایسی قوم سے قتال کرو گے ان کے چہرے چپٹے ہوں گے، آنکھیں چھوٹی ہوں گی، گویا کہ ان کے چہرے تہہ شدہ ڈھالوں جیسے ہوں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے! اگر تم میں سے کوئی شخص اپنی پیٹھ پر لکڑیوں کا گٹھا لا کر فروخت کرے اور وہ اس کے ذریعے بےنیاز ہو جائے اور اس میں سے صدقہ کرے اور کھائے تو وہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ وہ کسی آدمی کے پاس آئے اور اس سے سوال کرے اور وہ اسے دے یا نہ دے، اوپر والا ہاتھ نچلے ہاتھ سے بہتر ہے، اور اپنے زیر کفالت افراد سے خرچ کی ابتدا کرو، روزہ دار کے منہ کی بُو اللہ کے ہاں کستوری کی خوشبو سے بہتر ہے۔

تخریج الحدیث: «السابق.»


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.