مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر

مسند اسحاق بن راهويه
نیکی اور صلہ رحمی کا بیان
50. دو مسلمانوں میں صلح کرانے کے لیے چھوٹ کا سہارا لینا درست ہے
حدیث نمبر: 808
Save to word اعراب
اخبرنا عبد الرزاق، نا معمر، عن الزهري، وابن علية اخبرنا ايضا، عن معمر، عن الزهري، عن حميد بن عبد الرحمن، عن امه، وهي ام كلثوم بنت عقبة وكانت من المهاجرات الاول عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((ليس بالكاذب من اصلح بين اثنين فقال اخيرا او نما خيرا)).أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، نا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، وَابْنُ عُلَيَّةَ أَخْبَرَنَا أَيْضًا، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أُمِّهِ، وَهِيَ أُمِّ كُلْثُومٍ بِنْتِ عُقْبَةَ وَكَانَتْ مِنَ الْمُهَاجِرَاتِ الْأَوَّلِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((لَيْسَ بِالْكَاذِبِ مَنْ أَصْلَحَ بَيْنَ اثْنَيْنِ فَقَالَ أَخِيرًا أَوْ نَمَا خَيْرًا)).
سیدہ ام کلثوم بنت عقبہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ شخص جھوٹا نہیں جو دو افراد کے درمیان صلح کراتا ہے، وہ خیر و بھلائی کی بات کرتا ہے یا خیر و بھلائی کی بات آگے پہنچاتا ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر الحديث السابق برقم: 649/808.»

مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 808 کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 808  
فوائد:
دو مسلمانوں میں صلح کروانے کا حکم ہے خواہ اس دوران جھوٹ ہی کا سہارا لینا پڑے دونوں میں نفرت کم کرنے کی غرض سے یا محبت و الفت ڈالنے کی وجہ سے صریح جھوٹ بولا جا سکتا ہے جبکہ آج ہم ایسے موقع پر جب جھوٹ جائز ہے، سچ کا مظاہرہ کر کے صلح کی کوشش کو بھی ناکام بنا دیتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمارے حال پر رحم فرمائے۔آمین۔
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث/صفحہ نمبر: 808   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.