اخبرنا وکیع، نا اسرائیل، عن سماك، عن عکرمة، عن ابن عباس ان امرأة تزوجت علٰی عهد رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم، وکانت قد اسلمت، فجاء زوجها فقال: انی کنت اسلمت معها، فانتزعها رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم من زوجها الاول.اَخْبَرَنَا وَکِیْعٌ، نَا اِسْرَائِیْلُ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِکْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ اِمْرَأَةً تَزَوَّجَتْ عَلٰی عَهْدِ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ، وَکَانَتْ قَدْ اَسْلَمَتْ، فَجَاءَ زَوْجُهَا فَقَالَ: اِنِّیْ کُنْتُ اَسْلَمْتُ مَعَهَا، فَانْتَزَعَهَا رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ مِنْ زَوْجِهَا الْاَوَّلِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے۔ ایک عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں شادی کی، وہ اسلام قبول کر چکی تھی، پس اس کا (پہلا) شوہر آیا تو اس نے کہا: میں تو اس کے ساتھ ہی اسلام قبول کر چکا تھا، پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اس کے زوج اول (بعد والے) سے الگ کر کے اس کے پہلے شوہر کے پاس لوٹا دیا۔
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الطلاق، باب اذا اسلم احد الزوجين، رقم: 2239. سنن ترمذي، ابواب النكا ح، باب ماجاء فى الزوجين المشركين الخ، رقم: 1144 قال الشيخ الالباني: ضعيف.»