اخبرنا عبداللٰه بن نمیر، عن اسماعیل بن مسلم، عن عمرو بن دینار، عن طاؤوس، عن ابن عباس ان رجلا ظاهر من امرأتهٖ، ثم راٰها فی القمر، فاعجبته فوقع علیها، فاتی رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم، فاخبره فقال: الیس قال اللٰه عزوجل ﴿من قبل ان یتماسا﴾ فقال: رأیتها فاعجبتنی، فقال: امسك حتٰی تکفر.اَخْبَرَنَا عَبْدُاللّٰهِ بْنُ نُمَیْرٍ، عَنْ اِسْمَاعِیْلَ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِیْنَارٍ، عَنْ طَاؤُوْسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ رَجُلًا ظَاهَرَ مِنْ اِمْرَأَتِهٖ، ثُمَّ رَاٰهَا فِی الْقَمَرِ، فَاَعْجَبَتْهٗ فَوَقَعَ عَلَیْهَا، فَاَتَی رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ، فَاخْبَرَهٗ فَقَالَ: اَلَیْسَ قَالَ اللّٰهُ عَزَّوَجَلَّ ﴿مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّتَمَاسَّا﴾ فَقَالَ: رَأَیْتُهَا فَاَعْجَبَتْنِیْ، فَقَالَ: اَمْسِكْ حَتّٰی تُکَفِّرَ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ آدمی (سلمہ بن صخر) نے اپنی اہلیہ سے ظہار کر لیا (اسے کہا کہ تو مجھ پر میری ماں کی پشت کی طرح ہے) پھر اس نے چاند کی چاندنی میں اسے دیکھ لیا، وہ اسے اچھی لگی تو اس نے اس سے جماع کر لیا، پس وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ کو بتایا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا اللہ عزوجل نے یہ نہیں فرمایا: اس سے پہلے کہ وہ دونوں جماع کریں۔“ اس نے عرض کیا: میں نے اسے دیکھا تو وہ مجھے اچھی لگی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”باز رہو حتیٰ کہ تم کفارہ ادا کرو۔“
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الطلاق، باب المظاهر بواقع قبل ان يكفر، رقم: 1199. قال الشيخ الالباني: حسن. سنن نسائي، رقم: 3457. سنن ابن ماجه، رقم: 2065.»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 639 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 639
فوائد: مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا ظہار میں کفارہ ادا کرنے سے قبل ہم بستری جائز نہیں ہے۔ ظہار یہ ہے: ((اَنْتَ عَلَیَّ کَظَهْرِ اُمِّیْ))(القاموس المحیط، ص:392)”تو مجھ پر میری ماں کی پشت کی مانند ہے۔“ امام شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: کفارہ اد اکرنے سے پہلے شوہر پر ہم بستری حرام ہے اور اس پر اجماع ہے اس پر کفارہ بھی واجب ہے اور کفارہ ادا کرنے سے پہلے ہم بستری کرنے سے کفارہ ساقط نہیں ہوتا۔