اخبرنا محمد بن الفضيل، نا حصين، عن الشعبي، عن فاطمة ابنة قيس انها طلقت على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، فلم يجعل لها سكنى ولا نفقة، وإن عمر قال: ((لا ندع كتاب الله ربنا وسنة نبينا لقول امراة لا ادري لعلها نسيت)).أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفُضَيْلِ، نا حُصَيْنٌ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ فَاطِمَةَ ابْنَةِ قَيْسٍ أَنَّهَا طُلِّقَتْ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمْ يَجْعَلْ لَهَا سُكْنَى وَلَا نَفَقَةً، وَإِنَّ عُمَرَ قَالَ: ((لَا نَدَعُ كِتَابَ اللَّهِ رَبِّنَا وَسُنَّةَ نَبِيِّنَا لِقَوْلِ امْرَأَةٍ لَا أَدْرِي لَعَلَّهَا نَسِيَتْ)).
سیدہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں طلاق ہو گئی، تو آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے نہ رہائش مقرر فرمائی نہ خرچ، اور یہ کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ”ہم ایک عورت کے کہنے پر اپنے رب کی کتاب اور اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت نہیں چھوڑ سکتے، میں نہیں جانتا ہو سکتا ہے وہ بھول گئی ہو۔“