اخبرنا جرير، عن منصور، عن مجاهد قال: حدثني تميم ابو سلمة، مولى لفاطمة عنها , او حدثتني فاطمة بنت قيس قالت: طلقني زوجي ثلاثا، فاتيت وكيلا له اساله النفقة فقال: لا سكنى لك ولا نفقة، فاتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكرت ذلك له فقال: ((صدق)).أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ: حَدَّثَنِي تَمِيمٌ أَبُو سَلَمَةَ، مَوْلًى لِفَاطِمَةَ عَنْهَا , أَوْ حَدَّثَتْنِي فَاطِمَةُ بِنْتُ قَيْسٍ قَالَتْ: طَلَّقَنِي زَوْجِي ثَلَاثًا، فَأَتَيْتُ وَكِيلًا لَهُ أَسْأَلُهُ النَّفَقَةَ فَقَالَ: لَا سُكْنَى لَكِ وَلَا نَفَقَةَ، فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ: ((صَدَقَ)).
سیدہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، میرے شوہر نے مجھے تین طلاقیں دے دیں، ان کے وکیل کے ہاں آئی تاکہ اس سے خرچ کا سوال کروں، تو اس نے کہا: نہ تم رہائش کی حقدار ہو نہ خرچ کی، پس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی تو آپ سے اس کا تذکرہ کیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس نے ٹھیک کہا ہے۔“
تخریج الحدیث: «سنن نسائي، كتاب الطلاق، باب ارسال الرجل الي زوجته بالطلاق، رقم: 3418 قال الالباني، صحيح. مسند احمد: 411/6.»