اخبرنا یحیی بن آدم، نا اسرائیل، عن عثمان بن المغیرة الثقفی، عن مجاهد، عن ابن عباس، عن رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم قال: رأیت ابراهیم وموسٰی وعیسٰی فاما عیسٰی: فعریض الصدر واما موسٰی: فاٰدم سبط، کان من رجال الزط، فقیل له: فابراهیم؟ قال: شبه صاحبکم.اَخَبَرَنَا یَحْیَی بْنُ آدَمَ، نَا اِسْرَائِیْلُ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْمُغِیْرَةَ الثَّقَفِیِّ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ رَّسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: رَأَیْتُ اِبْرَاهِیْمَ وَمُوْسٰی وَعِیْسٰی فَاَمَّا عِیْسٰی: فَعَرِیْضُ الصَّدْرِ وَاَمَّا مُوْسٰی: فَاٰدَمُ سِبْطٌ، کَانَ مِنْ رِجَالِ الزَّطِّ، فَقِیْلَ لَهٗ: فَاِبْرَاهِیْمُ؟ قَالَ: شِبْهُ صَاحِبِکُمْ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے ابراہیم، موسیٰ اور عیسیٰ علیہم السلام کو دیکھا: عیسیٰ علیہ السلام چوڑے، کشادہ سینے والے تھے، جبکہ موسیٰ علیہ السلام گندمی رنگت والے دراز قد تھے، اور وہ زط قبیلے کے افراد میں سے تھے۔“ آپ سے عرض کیا گیا: تو ابراہیم علیہ السلام؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ تمہارے ساتھی (آپ صلى اللہ علیہ وسلم) کے مشابہ ہیں۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الانبياء باب واذكر فى الكتاب مريم الخ، مسند احمد: 277/1. طبراني كبير: 64/11، رقم: 11057.»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 588 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 588
فوائد: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج والی رات مختلف انبیاء علیہم السلام سے آسمانوں پر ملاقات کی۔ سیّدنا عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ملاقات دوسرے آسمان پر ہوئی۔ (مسلم،کتاب الایمان، باب الاسراء برسول الله، رقم: 162) بخاری شریف میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((رَاَیْتُ عِیْسٰی رَجُلًا مَرْبُوْعًا مَرْبُوْعَ الْخَلْقِ اِلَی الْحُمْرَةِ وَالْبَیَاضِ فِی سَبْط الرَّأْسِ۔))(بخاري، کتاب بدء الخلق، رقم: 3239) .... ”میں نے سیّدنا عیسیٰ علیہ السلام کو دیکھا درمیانہ قد، میانہ جسم، رنگ سرخ اور سفید، سر کے بال سیدھے تھے۔“ سیّدنا موسیٰ علیہ السلام سے چھٹے آسمان پر ملاقات ہوئی۔ (بخاری: 3887) نبی معظم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لَیْلَةً اُسْرِیَ بِیْ رَأَیْتُ مُوْسٰی وَاِذَا هُوَ رَجُلٌ ضَرْبُ رَجُلٍ کَاَنَّهٗ مِنْ رِجَالِ شَنُوْئَةِ۔))(بخاري، کتاب الانبیاء، رقم: 3394۔ 3396)”معراج کی رات میں موسیٰ علیہ السلام کے پاس سے گزرا، وہ دبلے پتلے اور سیدھے بالوں والے آدمی تھے جیسا کہ قبیلہ شنوء ہ کے آدمی ہوتے ہیں۔“ ساتویں آسمان پر سیّدنا ابراہیم علیہ السلام سے ملاقات کی۔ (بخاري، کتاب المناقب، رقم: 3887) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((وَاَنَا اَشْبَهُ وُلُدِ اِبْرَاهِیْمَ بِهِ۔))(بخاري، رقم: 3384)