اخبرنا عبد الرزاق، نا معمر، عن ابن المنكدر، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله، وزاد فيه قال: ((صومكم يوم تصومون وفطركم يوم تفطرون)).أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، نا مَعْمَرٌ، عَنِ ابْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ، وَزَادَ فِيهِ قَالَ: ((صَوْمُكُمْ يَوْمَ تَصُومُونَ وَفِطْرُكُمْ يَوْمَ تُفْطِرُونَ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارا روزہ اس دن ہے جب تم (چاند دیکھ کر) روزہ رکھو اور تمہاری عیدالفطر اس دن ہے جس دن تم (رمضان مکمل کر کے) روزہ رکھنا بند کر دیتے ہو۔“
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب الصيام، باب اذا اخطا القوم الهلال، رقم: 2324. سنن ترمذي، ابواب الصوم، باب الصوم يوم تصومون والفطر الخ، رقم: 697. سنن ابن ماجه، رقم: 1660. قال الشيخ الالباني: صحيح.»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 416 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 416
فوائد: مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا روزے رکھنا اور روزے چھوڑ کر عید منانا دوسرے مسلمانوں کے ساتھ ہی کیے جائیں گے، کسی کے لیے جائز نہیں کہ وہ اکیلا ہی روزے رکھ لے اور اکیلا ہی عید منانا شروع کر دے۔ کیونکہ رمضان المبارک کے روزے رکھنا اور عید منانا اجتماعی عبادت ہے۔