اخبرنا وکیع، نا فطر، عن ابی الطفیل قال: سالت ابن عباس عن الرمل، وقلت: قومك یزعمون ان رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم قد رمل، فقال: صدقوا وکذبوا، ان رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم لما قدم تحدث المشرکون ان به هزلا وباصحابهٖ، فامرهم ان یرملوا.اَخْبَرَنَا وَکِیْعٌ، نَا فَطْرٌ، عَنْ اَبِی الطُّفَیْلِ قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنِ الرَّمْلِ، وَقُلْتُ: قَوْمُكَ یَزْعُمُوْنَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَدْ رَمَلَ، فَقَالَ: صَدَقُوْا وَکَذَبُوْا، اِنَّ رَسُوْلَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا قَدِمَ تَحَدَّثَ الْمُشْرِکُوْنَ اِنَّ بِهِ هَزْلًا وَبِاَصْحَابِهٖ، فَاَمَرَهُمْ اَنْ یَّرْمُلُوْا.
ابوالطفیل نے بیان کیا، میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے رمل کے متعلق پوچھا: اور میں نے کہا: آپ کی قوم کے افراد کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمل کیا ہے، انہوں نے فرمایا: انہوں نے ٹھیک کہا ہے اور انہوں نے غلط کہا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب (مکہ) تشریف لائے تو مشرک باتیں کرنے لگے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام صلی اللہ علیہ وسلم (مدینہ جا کر) کمزور پڑ گئے ہیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان (صحابہ کرام رضی اللہ عنہم) کو حکم دیا کہ وہ رمل کریں۔