اخبرنا يحيى بن آدم، نا شريك، عن عبد الملك بن عمير، عن زياد الحارثي، قال: كنت عند ابي هريرة رضي الله عنه فقال له رجل: اانت نهيت الناس ان يصلوا في نعالهم؟ فذكر مثله إلى قوله: فانصرف وعليه نعلاه، ولم يذكر ما بعده.أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، نا شَرِيكٌ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ زِيَادٍ الْحَارِثِيِّ، قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ: أَأَنْتَ نَهَيْتَ النَّاسَ أَنْ يُصَلُّوا فِي نِعَالِهِمْ؟ فَذَكَرَ مِثْلَهُ إِلَى قَوْلِهِ: فَانْصَرَفَ وَعَلَيْهِ نَعْلَاهُ، وَلَمْ يَذْكُرْ مَا بَعْدَهُ.
زیاد الحارثی نے بیان کیا، میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے پاس تھا، تو ایک آدمی نے ان سے کہا: کیا آپ نے لوگوں کو منع کیا ہے کہ وہ جوتے پہن کر نماز نہ پڑھیں؟ پس انہوں نے حدیث سابق کے ان الفاظ: ”پس آپ واپس آئے تو آپ نے جوتے پہن رکھے تھے۔“ تک حدیث سابق کے مثل ذکر کیا، اور اس کے بعد کے الفاظ ذکر نہیں کیے۔