بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر

بلوغ المرام
बुलूग़ अल-मराम
روزے کے مسائل
रोज़ों के नियम
3. باب الاعتكاف وقيام رمضان
3. اعتکاف اور قیام رمضان کا بیان
३. “ रमज़ान में एतकाफ़ और रात का क़याम ( तहज्जुद की नमाज़ ) ”
حدیث نمبر: 576
Save to word مکررات اعراب Hindi
وعن معاوية بن ابي سفيان رضي الله عنهما عن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال في ليلة القدر:«‏‏‏‏ليلة سبع وعشرين» .‏‏‏‏ رواه ابو داود،‏‏‏‏ والراجح وقفه. وقد اختلف في تعيينها على اربعين قولا اوردتها في فتح الباري.وعن معاوية بن أبي سفيان رضي الله عنهما عن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قال في ليلة القدر:«‏‏‏‏ليلة سبع وعشرين» .‏‏‏‏ رواه أبو داود،‏‏‏‏ والراجح وقفه. وقد اختلف في تعيينها على أربعين قولا أوردتها في فتح الباري.
سیدنا معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شب قدر کے بارے میں فرمایا دہ ستائیس کی رات ہے (ابوداؤد) اس حدیث کا موقوف ہونا زیادہ راجح ہے۔ حافظ ابن حجر فرماتے ہیں کہ شب قدر کی تعیین میں اختلاف کیا گیا ہے، اس بارے میں چالیس اقوال ہیں۔ جنہیں میں نے فتح الباری میں نقل کیا ہے۔
हज़रत मुआव्या बिन अबी सुफ़ियान रज़ि अल्लाहु अन्हुमा से रिवायत है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने क़दर की रात के बारे में कहा “वह सत्ताईस (27) की रात है” (अबू दाऊद)
इस हदीस का मोक़ूफ़ होना अधिक राजह है । हाफ़िज़ इब्न हजर कहते हैं कि क़दर की रात कौन सी रात है इस बारे में मतभेद है, इस बारे में चालीस बातें हैं । जिन्हें मैं ने फतेह अल-बारी में लिखा है ।

تخریج الحدیث: «  أخرجه أبوداود، الصلاة، باب من قال سبع وعشرون، حديث:1386.»

Mu'awiyah bin Abi Sufian (RAA) narrated, ’The Messenger of Allah (ﷺ) said regarding the night of al-Qadr, "It is the 27th night (of Ramadan).’’ Related by Abu Dawud. But it is most probably the saying of Mu’awiyah and not the Prophet (ﷺ).
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: حسن

   سنن أبي داود1386معاوية بن صخرليلة القدر ليلة سبع وعشرين
   بلوغ المرام576معاوية بن صخر‏‏‏‏ليلة سبع وعشرين

بلوغ المرام کی حدیث نمبر 576 کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 576  
576 لغوی تشریح:
«وَالرَّاجِحُ وَقْفُهُ» یعنی راجح یہ ہے کہ یہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا قول ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان نہیں، البتہ یہ حکماً مرفوع ہے۔
«وَقَدِ اخْتُلِفَ فِي تَعْيينِهَا . . . الخ» اس کے تعین میں اختلاف کیا گیا ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فتح الباری میں چالیس اقوال نقل کیے ہیں مگر ان میں راجح اور زیادہ قوی قول یہ ہے کہ شب قدر آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے ایک رات ہے اور وہ منتقل ہوتی رہتی ہے۔ کبھی اکیس، کبھی تئیس، کبھی پچیس، کبھی ستائیس اور کبھی انتیس کی رات کو آتی ہے۔ اور جن روایات میں بڑے جزم اور پختگی سے تعین کا ذکر ہے، جیسے اسی روایت میں ستائیس کا ذکر اور بعض روایات میں اکیس اور بعض میں تئیس کا ذکر ہے تو یہ اس لیے کہ جس سال آپ نے یہ حدیث سنائی اس سال اسی رات شب قدر تھی، یوں نہیں کہ ہمیشہ اسی رات ہی شب قدر ہو گی۔ مگر بعض نے اس سے سمجھ لیا کہ ہمیشہ شب قدر اسی رات ہو گی۔ اس بارے میں اختلاف کا سبب بھی درحقیقت یہی ہے۔ ٭
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 576   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1386  
´شب قدر ستائیسویں رات میں ہے اس کے قائلین کی دلیل کا بیان۔`
معاویہ بن ابی سفیان سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے شب قدر کے متعلق فرمایا: شب قدر ستائیسویں رات ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب شهر رمضان /حدیث: 1386]
1386. اردو حاشیہ: امام شافعی رحمۃ للہ وغیرہ کہتے ہیں۔ کہ جن مختلف راتوں میں لیلۃ القدر ہونے کا ذکر ہے۔ وہ ہمیشہ کےلئے نہیں ہیں۔ بلکہ یہ حسب حال سوالوں کے جوابات تھے۔ مثلا وہ کہتے ہیں کہ کیا ہم اسے فلاں رات میں تلاش کریں؟ آپ فرماتے ہیں۔ ہاں! فلاں رات میں تلاش کرو۔ واللہ اعلم۔ اور جس نے جو سنا اسی کاقائل رہا۔ اور ستایئسیویں رات کےشب قدر ہونے کے قائلین کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ (عون المعبود)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1386   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.