بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر

بلوغ المرام
बुलूग़ अल-मराम
جنازے کے مسائل
जनाज़े के नियम
1. (أحاديث في الجنائز)
1. (جنازے کے متعلق احادیث)
१. “ जनाज़े के बारे में हदीसें ”
حدیث نمبر: 444
Save to word مکررات اعراب Hindi
وعن اسماء بنت عميس رضي الله عنها: ان فاطمة رضي الله عنها اوصت ان يغسلها علي. رواه الدارقطني.وعن أسماء بنت عميس رضي الله عنها: أن فاطمة رضي الله عنها أوصت أن يغسلها علي. رواه الدارقطني.
سیدہ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے خود یہ وصیت کی تھی کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ خود ان کو غسل دیں۔ (سنن دارقطنی)
हज़रत असमा बिन्त उमेस रज़ियल्लाहु अन्हा से रिवायत है कि हज़रत फ़ातिमा रज़ियल्लाहु अन्हा ने ख़ुद ये वसीयत की थी कि हज़रत अली रज़िअल्लाहुअन्ह ख़ुद उन को ग़ुस्ल दें । (सुनन दरक़ुतनी)

تخریج الحدیث: «أخرجه الدارقطني:2 /79، والبيهقي:3 /396.* أم جعفربنت محمد بن جعفروهي أم عون بن محمد، لم أجد من وثقها، وقال ابن التركماني: "في سنده من يحتاج إلي كشف حاله" وفي الحديث علة أخري ذكرها ابن التركماني.»

Asma’ bint ’Umais (RAA) narrated that Fatimah (RAA) (the daughter of the prophet (ﷺ) made a will that ‘Ali (RAA) was to wash her when she dies.’ Related by Ad-Daraqutni.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: ضعيف

بلوغ المرام کی حدیث نمبر 444 کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 444  
فائدہ: وصیت کا پورا کرنا اسلام میں نہایت ضروری ہے، اس لیے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے خود حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو غسل دیا۔ وصیت بھی پوری ہو گئی اور خاوند کا اپنی بیوی کو غسل دینا بھی ثابت ہو گیا جیسا کہ تفصیل گزشتہ حدیث کے تحت گزر چکی ہے۔

وضاحت:
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سب چھوٹی لخت جگر تھیں۔ اس امت کی خواتین کی سردار ہیں۔ 2 ہجری رمضان المبارک میں حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے انہیں اپنی زوجیت میں لیا اور ذوالحجہ میں رخصتی ہوئی۔ رخصتی کے وقت ان کی عمر پندرہ سال پانچ ماہ تھی۔ 11 ہجری رمضان المبارک میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے چھ ماہ بعد مدینہ منورہ میں وفات پائی۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 444   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.