وعن عمار بن ياسر رضي الله عنهما قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم يقول: «إن طول صلاة الرجل وقصر خطبته مئنة من فقهه» . رواه مسلم.وعن عمار بن ياسر رضي الله عنهما قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم يقول: «إن طول صلاة الرجل وقصر خطبته مئنة من فقهه» . رواه مسلم.
سیدنا عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا ہے ”آدمی کی لمبی نماز اور اس کا مختصر خطبہ اس کی فقاہت کی نشانی ہے۔“(مسلم)
हज़रत अम्मार बिन यासर रज़िअल्लाहुअन्ह से रिवायत है कि मैं ने रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम को ये कहते सुना है “आदमी की लम्बी नमाज़ और उस का छोटा ख़ुत्बा उस के ज्ञान की निशानी है ।” (मुस्लिम)
تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الجمعة، باب تخفيف الصلاة، والخطبة، حديث:869.»
Narrated 'Ammar bin Yasir (RA):
He heard Allah's Messenger (ﷺ) say: "The length of a man's prayer and the shortness of his Khutbah (religious talk) are a sign of his understanding (of the religion)." [Reported by Muslim].
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 361
تخریج: «أخرجه مسلم، الجمعة، باب تخفيف الصلاة، والخطبة، حديث:869.»
تشریح: اس حدیث میں خطیب کی عقلمندی کی علامت یہ بیان ہوئی ہے کہ اس کی نماز لمبی اور خطبہ چھوٹا ہوتا ہے۔ مختصر بات یاد رکھنی‘ ذہن نشین کرنی آسان ہوتی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے خطبات جمعہ عام طور پر مختصر مگر جامع ہوتے تھے جنھیں یاد رکھنا یا حفظ کرنا زیادہ مشکل نہیں ہوتا تھا‘ بآسانی نوک زبان ہو جاتے تھے۔ مگر صد افسوس کہ اس دور میں ہمارے خطباء کی عموماً الٹی گنگا بہتی ہے‘ یعنی خطبہ لمبا اور نماز مختصر‘ اس خلاف سنت طریقے کی بہرنوع اصلاح ضروری ہے۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 361