وعن ابي هريرة رضي الله عنه ان رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم قال: «إياكم والظن فإن الظن اكذب الحديث» متفق عليه.وعن أبي هريرة رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم قال: «إياكم والظن فإن الظن أكذب الحديث» متفق عليه.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” بدگمانی سے بچو۔ بدگمانی سب سے بڑا جھوٹ ہے۔“(بخاری و مسلم)
हज़रत अबु हुरैरा रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि रसूल अल्लाह सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने फ़रमाया ’’ बदगुमानी से बचो। बदगुमानी सब से बड़ा झूट है।” (बुख़ारी और मुस्लिम)
Abu Hurairah (RAA) narrated that the Messenger of Allah (ﷺ) said:
“Beware of suspicion, for suspicion amounts to the worst form of lying.” Agreed upon.
علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1315
تخریج: «أخرجه البخاري، ومسلم، تقدم:1284.»
تشریح: 1. یہ حدیث گزشتہ باب (حدیث: ۱۲۸۴) میں گزر چکی ہے اور دونوں بابوں کے ساتھ اس کی مناسبت بہت واضح ہے۔ 2. اس حدیث میں جھوٹ سے بچنے اور ہمیشہ سچائی اختیار کرنے کا حکم ہے۔ 3.سچائی کا آخری ثمرہ و نتیجہ جنت ہے اور جھوٹ کا نتیجہ خالق کائنات کی ناراضی کی صورت میں دوزخ ہے۔ 4.اس حدیث میں اشارہ ہے کہ جو کوئی اپنی تمام باتوں میں سچ اختیار کرتا ہے اور سچائی کو اپنی زندگی کا عین مقصد سمجھتا ہے تو سچائی اس کی زندگی کا جزو لاینفک اور لازمی حصہ بن جاتی ہے اور اس کا نتیجہ جنت ہے۔
بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث/صفحہ نمبر: 1315